ارنا کے مطابق ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ دنیا میں بہت سے لوگ خام خیالی ميں مبتلا نظر آتے ہیں اور ان ميں سے بعض کا پورا وجود ہی خام خیالی میں غرق ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آج سمندر میں سرگرم ملکوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ جن ملکوں کے پاس طاقتور بحری فوج اور توانائی ہے وہ اپنے علم ودانش اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر بحری شعبے میں سرگرم ہوسکتے ہیں اور ایسے ملکوں کی تعداد بڑھی ہے لیکن ایران، روس اور چین کی مشترکہ بحری مشقیں مختلف ہیں کیونکہ ان تین ملکوں کی بحری افواج کی موجودگی سمندری سیکورٹی کی ضامن ہے۔
ایذمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ جواس کے برخلاف باتیں کرتے ہیں اور خام خیالی میں مبتلا ہیں، دنیا میں کہیں بھی ان کی موجودگی سے امن وسکون قائم نہیں ہوا ہے، ہمیشہ انھوں نے بدامنی اور انسانی معاشرے کے لئے خطرات بڑھائے ہیں۔
ایرانی بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ آج شنگھائی اور برکس کے رکن ممالک بحری اقتصاد کے میدان میں بہت اچھی طرح مثبت کردار ادا کرنے کی توانائی رکھتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ شمالی بحر ہند میں ایران، روس اور چین کی میری ٹائم سیکورٹی بیلٹ کے زیر عنوان ساتویں مشترکہ بحری مشقیں جاری ہیں۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے میری ٹائم سیکورٹی بیلٹ 2025 ہائبرڈ بحری مشقوں کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال ان مشترکہ بحری مشقوں میں شریک ملکوں کی تعداد زیادہ ہے۔
میری ٹائم سیکورٹی بیلٹ 2025 مشترکہ بحری مشقوں میں، ایران، روس اور چین کے علاوہ، پاکستان، آذربائیجان، جنوبی افریقا، عمان، قزاقستان، قطر، عراق ، متحدہ عرب امارات اور سری لنکا بھی ناظر کی حیثیت سے شریک ہیں۔
آپ کا تبصرہ